جب نجومی اپنی تمام باتیں کرچکا تو دیہاتی نے کہا میں نے آپ کی بہت شہرت سنی تھی‘ سنا تھا کہ آپ غیب کی خبریں بتاتے ہیں
(فرزانہ صغیر)
حیدرآباد میں ایک نجومی رہتا تھا‘ وہ لوگوں کے ہاتھ دیکھ کر ان کی قسمت بتاتا تھا‘ ہر روز مجلس لگاتا‘ اس کی مجلس میں ہر طرح کےلوگ شرکت کرتے تھے‘ یوں وہ اپنی جھوٹی اور چکنی چپڑی باتوں اور دھوکہ بازی سے لوگوں کو بے وقوف بناتا تھا۔ اپنے اس فن کی بنیاد پر وہ مشہور بھی بہت ہوچکا تھا۔ ایک سادہ لوح دیہاتی نے اس کی شہرت سن کر اسے ہاتھ دکھانے کا فیصلہ کیا۔ وہ اس کے پاس پہنچا اور اپنا ہاتھ اس کے آگے کردیا‘ بولا میری قسمت کا حال بتاؤ‘ نجومی نے فوراً کہا میں قسمت بتانے کی فیس سو روپے لیتا ہوں۔ دیہاتی نے کہا ٹھیک ہے پہلے میرا ہاتھ دیکھو۔ اب نجومی نے ہاتھ دیکھ کر کہنا شروع کردیا۔ آپ کی قسمت بہت اچھی ہے‘ آپ حج کریں گے‘ بہت جلد آپ کے ہاں دولت کی ریل پیل ہونے والی ہے۔ دنیا آپ کے قدموں میں ہوگی اور بھی بہت سے لوگ پاس بیٹھے نجومی کی باتوں کوغور سے سن رہے تھے اور سوچ رہے تھے کہ یہ دیہاتی تو بس چند دن میں مال دار بننے والا ہے۔
جب نجومی اپنی تمام باتیں کرچکا تو دیہاتی نے کہا میں نے آپ کی بہت شہرت سنی تھی‘ سنا تھا کہ آپ غیب کی خبریں بتاتے ہیں‘ آپ نے میری قسمت کا حال مجھے بتادیا‘ اب یہ بتائیں کہ میرے اور آپ کے درمیان جو سو روپے کا معاملہ طے ہوا تھا وہ سو روپے میں آپ کو دوں گا یا نہیں۔۔۔؟؟؟
نجومی دیہاتی کا سوال سن کر حیران رہ گیا‘ وہ کوئی جواب نہ دے پایا کیونکہ اگر وہ کہتا آپ سو روپے دیں گے تو ممکن تھا کہ دیہاتی کہہ دیتا میں نہیں دوں گا اور اگر وہ کہتا کہ نہیں تو دیہاتی اسے سو روپے دے کر جھوٹا ثابت کردیتا‘ غرض یہ کہ نجومی چپ چاپ رہ گیا‘ سب لوگ اس پر ہنسنے لگے اس طرح سب کے سامنے اس کی خوب کرکری ہوئی۔ دیہاتی مجمع سے نکل کر اپنے گاؤں واپس آگیا۔ اس کے گھر نہ کبھی دولت کی ریل پیل ہوئی‘ نہ اسے حج کاموقع ملا۔ اسی حالت میں اس کی وفات ہوئی‘ دیہاتی کے بیٹے یہ واقعہ لوگوں کو سنایا کرتے تھے۔ وہ کہا کرتے تھے میرا باپ تو کیا دولت مند بنتا میں بھی ابھی گدھا گاڑی چلاتا ہوں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں